1. Home
  2. Blogs
  3. News

ستمبر 17, 2025

ایشیا کپ تنازع، میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ نے معافی مانگ لی آئی سی سی تحقیقات پر آمادہ

ایشیا کپ تنازع، میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ نے معافی مانگ لی آئی سی سی تحقیقات پر آمادہ
ہماری تازہ ترین اپ ڈیٹس کے لئے ہمیں واٹس ایپ پر فالو کریں!
WhatsApp
ایشیا کپ کے متنازع ریفری اینڈی پائی کرافٹ نے پاکستانی ٹیم سے معافی مانگ لی جب کہ آئی سی سی نے معاملے کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔ترجمان پی سی بی کے مطابق آئی سی سی کے میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ نے پاکستان ٹیم منیجر نوید اکرم چیمہ اور کپتان سلمان علی آغا سے باضابطہ معافی مانگی اور 14 ستمبر کو پاک بھارت میچ میں پیش آنے والے واقعہ کو غلط فہمی کا نتیجہ قرار دیا ہے۔اس حوالے سے پی سی بی نے ایکس پر پوسٹ شیئر کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ آئی سی سی نے 14 ستمبر کے پاک بھارت میچ میں کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کی تحقیقات پر آمادگی کا اظہار کیا ہے۔پی سی بی کی جانب سے اس حوالے سے ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے، جس میں زمبابوے سے تعلق رکھنے والے میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ کو ڈریسنگ روم میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے منیجر نوید اکرم راجا، کپتان سلمان علی آغا اور ہیڈ کوچ مائیک ہیسن سے گفتگو کرتے اور ان سے پاک بھارت میچ کے دوران ہونے والے متنازع واقعہ پر معذرت کرتے دکھایا گیا ہے۔واضح رہےپاک بھارت میچ میں ریفری اینڈی پائی کرافٹ کے کردار پر شدید تحفظات کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے ان کی تبدیلی کا مطالبہ کیا تھا۔ اس حوالے سے پی سی بی نے آئی سی سی کو دو خطوط ارسال کیے اور واضح کیا کہ اگر ریفری کو نہ ہٹایا گیا تو پاکستان ایشیا کپ کے بقیہ میچز میں شرکت نہیں کرے گا۔ اس دباؤ کے نتیجے میں آئی سی سی کا ہنگامی اجلاس طلب ہوا، جہاں پی سی بی اور آئی سی سی کے درمیان طویل ڈیڈلاک کے بعد معاملہ آگے بڑھا۔ اس دوران قومی ٹیم پی سی بی کی ہدایت پر ہوٹل میں ہی موجود رہی اور میدان میں نہیں اتری۔ چیئرمین محسن نقوی نے سابق چیئرمین رمیز راجہ اور نجم سیٹھی سے بھی مشاورت کی، جبکہ آئی سی سی نے میچ کا آغاز ایک گھنٹہ مؤخر کردیا۔ بالآخر پی سی بی نے اپنے حتمی مؤقف سے آئی سی سی کو آگاہ کیا جس کے بعد تحقیقات پر اتفاق ہوا اور اینڈی پائی کرافٹ نے باضابطہ معافی مانگ لی۔ اس کے بعد قومی ٹیم کو اسٹیڈیم جانے کی اجازت دی گئی اور ٹیم یو اے ای میں اپنا میچ کھیلنے پہنچی۔یہ واقعہ ثابت کرتا ہے کہ کرکٹ میں شفافیت اور غیرجانبداری پر کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں، اور مضبوط مؤقف ہی عالمی اداروں کو جوابدہ بنانے کا واحد راستہ ہے۔

متعلقہ خبریں